مشرقي پاکستان کي عليحدگي کي ٣٤ ويں سالگرہ ہے۔ ابھي تک ہم نے اس دن کوکبھي اپني غلطيوں کا سبق سيکھنے کيلۓ نہيں منايا۔ بلکہ سرکاري سطح پر کبھي اس دن کوئي تقريب نہيں ہوئي اور نہ ہي قوم کو اس سانحے سے مکمل آگاہ کرنے کي کوشش کي گئ۔
سقوطِ پاکستان کي وجوہات اگر گن کر بيان کي جائيں تو ہمارۓ خيال ميں کچھ اسطرح ہوں گي
١۔ مشرقي پاکستان کے عوام کو ان کے بنيادي حقوق سے محروم رکھا گيا۔
٢۔ بنگاليوں کو اقتدار ميں جائز حصہ نہ ديا گيا
٣۔ کچھ مفاد پرست سياستدانوں نے اپنے اقتدار کيلۓ ملک کو دولخت کرنے سے بھي گريز نہ کيا
٤۔ عام پبلک کو حقائق سے آگاہ نہيں کيا گيا
٥۔ بنگاليوں نے تنگ آکر اپنے ازلي دشمن ہندوؤں کي مدد سے آزادي حاصل کرلي
٦۔ انڈيا نے بنگاليوں کي مجبوريوں کا فائدہ اٹھاتے ہوۓ ان کي عليحدگي کي خواہش کو پروان چڑھايا
٧۔ فوجي حکومتوں نے عوامي شعور کو دبا کر رکھا اور لوگوں کو جمہوريت سے محروم رکھکر عليحدگي کي تحريک کو تقويت دي۔
اتنے بڑے سانحے کے باوجود ہم نے کوئي سبق نہيں سيکھا اور آج پھر ہم کالا باغ ڈيم سميت کئي اہم معاملات کو بنياد بنا کر صوبوں ميں تفرقہ بندي کو ہوا دے رہے ہيں۔