جنگ اخبار کیمطابق انگلینڈ کے فنانشل ٹائمز نے آصف زرداری کے میڈیکل ریکارڈ سے ثابت کیا ہے کہ وہ جلد بھولنے کی بیماری، ڈیپریشن اور ذہنی دباؤ کا شکار رہےہیں۔ سچ تو یہی ہے کہ یہ میڈیکل ریکارڈ صرف عدالت سے غیرحاضری کیلیے بنوائے گئے ہوں گے اور ان کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہوگا۔ صرف ایک بیماری یعنی جلد بھولنے والی پر شک کیا جا سکتا ہے کیونکہ آصف زرداری وعدہ کر کے کئی دفعہ بھول چکے ہیں۔

بینظیر کی شہادت سے پہلے آصف زرداری پس پردہ چلے گئے تھے۔ بینظیر کی شہادت کا سب سے بڑا فائدہ آصف زرداری کو ہوا۔ انہیں بیٹھے بٹھائے ساری دولت مل گئی اور وہ پاکستان کے اب صدر بھی بننے والے ہیں۔ اگر بینظیر زندہ ہوتیں تو شاید زرداری صاحب کہیں گوشہ گمنامی میں پڑے ہوتے۔

اگر آصف زرداری صاحب واقعی بیمار ہیں تو پھر ان کے معالج ان کی رہنمائی کر رہے ہوں گے کیونکہ اس وقت تو وہ کئی سو تندرست آدمیوں سے بھی زیادہ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

جب زرداری صاحب نے بیک وقت مسلم لیگ ن، اے این پی، جے یو آئی ایف، ایم کیو ایم اور بلوچستان کی مقامی پارٹیوں سے تعلقات استوار کیے تو پہلے تو ہمیں بھی ان کی عقل پر شک ہونے لگا تھا۔ لیکن اب جب انہوں نے تاش کا آخری پتہ پھنیکا ہے تو پھر پتہ چلا کہ زرداری صاحب پہلے سے ذہن بنا چکے تھے کہ صدر مشرف کے جانے کے بعد وہ مسلم لیگ ن کو اتحاد سے الگ ہونے پر مجبو کر دیں گے اور اس کے بعد وہ دوسری جماعتوں سے تعلقات برقرار رکھتے ہوئے ملک کے طاقتور صدر بن جائیں گے۔

اندازہ یہی ہے کہ آصف زرداری صدر بننے کے بعد صدر کے اختیارات کم نہیں ہونے دیں گے۔ دوسرے وہ ججوں کو باری باری بحال کریں گے لیکن چیف جسٹس کو نہیں۔ لیکن آصف زرداری صاحب جتنا آسان یہ کھیل سمجھ رہے ہیں اتنا ہے نہیں۔ مسلم لیگ ن کیساتھ اتحاد کے بعد اپوزیشن نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی۔ اب مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ ق کی شکل میں مضبوط اپوزیشن ہو گی اور ان کی موجودگی میں حکومت کرنا آسان نہیں ہوگا۔

اس سے پہلے ہماری ایک خواہش پوری ہو چکی ہے جو تمام اپوزیشن پارٹیوں کے متحد ہو کر جنرل مشرف کو ہٹانے کی تھی۔ اب ہمارے دل میں ایک اور خواہش مچل رہی ہے اور وہ ہے کسی طرح سے مسلم لیگ ن اور ق دونوں ملکر موجودہ صدارتی انتخاب جیت لیں۔ ہمیں معلوم ہے اس خواہش کا پورا ہونا اتنا آسان نہیں ہے مگر سوچنے میں کیا ہرج ہے۔ یہی ایک طریقہ ہے زرداری کی بیماری سے جان چھڑانے کا وگرنہ زرداری کی بیماری چھوت کی طرح پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی اور سب کا بیڑہ غرق کر دے گی۔