پاکستان ان ملکوں میں شامل ہے جس کی آدھی آبادی بیکار ہے یعنی کاروباری معاملات ميں عورتیں مردوں کا ہاتھ نہیں بٹاتیں۔ یہ ایک حساس موضوع ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے نقطہ نظر سے بہت سارے لوگ اختلاف بھی کریں گے کیونکہ مشرقی معاشرے میں عورتوں کا کام کرنا اچھا نہیں سمجھا جاتا اور اس کی وجہ عورتوں اور مردوں کے اکٹھا کام کرنے سے پیدا ہونے والی قباحتیں ہیں۔girlsbikeriding

لیکن اگر پچھلے دس سالوں کا عرصہ دیکھا جائے تو کام کرنے والی عورتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اب ٹریفک پولیس سمیت بہت سارے محکموں میں عورتیں فرنٹ ڈیسک پر آپ کی خدمت کرتی نظر آتی ہیں۔ ابھی حالیہ وکلاء تحریک میں بھی وکلاء عورتوں نے مردوں کے شانہ بشانہ کام کیا اور سڑکوں پر آنے سے بھی گریز نہیں کیا۔

اس رجحان کی عکاسی ہماری آج کی تصویر بھی کر رہی ہے جس میں رحیم یار خان جیسے پسماندہ شہر کی لڑکیاں بھی سائیکل پر سکول جارہی ہیں۔ اس سے پہلے لڑکیوں کیلیے سائیکل چلانا معیوب سمجھا جاتا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ عام شہروں میں لڑکیاں یا عورتیں اب بھی سائیکل چلاتی نظر نہیں آتیں۔