پچھلے کچھ عرصے سے پاکستانی حکمران جگہ جگہ امریکہ سے اپنے چند مطالبات دہرا رہے ہیں۔ حالانکہ ہمارے حکمران جانتے ہیں کہ ان کے مطالبات منظور نہیں ہوں گے پھر بھی وہ عوام کی اشک شوئی کیلیے ان مطالبات کو دہراتے رہتے ہیں۔ حیرانی اس بات پر ہے کہ یہ مطالبات زبانی کلامی سے آگے نہیں بڑھ پائے یعنی نہ تو ان مطالبات کو اسمبلی میں قرارداد کی شکل میں منطور کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی پلیٹ فارم پر انہیں شرط کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ابھی دو دن پہلے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں رچرڈ ہولبروک نے اپنی غفگی کا اظہار بھی کیا کیونکہ اس ملاقات میں بھی یہ مطالبات دہرائے گئے۔ امریکی نمائندے نے صرف پاکستانیوں کی ایئرپورٹس پر جامہ تلاشی پر ہمدردارنہ غور کا وعدہ کیا ہے۔

ہم نے عوامی رائے جاننے کیلیے ان مطالبات کو ایک سروے کی شکل میں قارئین کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ہمارے قارئین حکمرانوں کے ان مطالبات کو واقعی سنجیدگی سے لیتے ہیں یا پھر عوام کسیاتھ مذاق سمجھتے ہیں۔

n

کیا امریکہ پاکستانی حکمرانوں کے مطالبات مثلا ڈرون حملوں کا خاتمہ، عافیہ صدیقی کی رہائی، ایئرپورٹ ہر جامہ تلاشی کا خاتمہ مان لے گا۔
View Results