آج اسلام آباد میں ٹرانسپورٹ کرائیوں کیخلاف مظاہرے کیلیے عوام ایسے بپھرے کہ انہیں کنٹرول کرنے کیلیے رینجرز کو بلانا پڑا اور انتظامیہ کو پرانے کرائے بحال کرنے پڑے۔ یہ سب کچھ ہمارے دارلحکومت اسلام آباد میں ہوا جو انتہائی تعلیم یافتہ عوام کا ترقی یافتہ شہر ہے۔

پچھلے کئی سالوں سے عوام مہنگائی کے بوجھ میں دبے جا رہے ہیں اور اس پر لوڈشیڈنگ نے لوگوں کی روزی بھی چھننا شروع کر دی ہے۔ اس فرسٹریشن کا یہی حل نکلنا تھا یعنی جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ۔

اب بھی وقت ہے حکومت عوام سے ہمدردی جتلاتے ہوئے مہنگائی پر قابو پائے اور ان کی بنیادی ضروریات یعنی آٹا، دال، بجلی، گیس اور پٹرول سستے داموں مہیا کرے۔ وگرنہ عوام کی فرسٹریشن ایسے ہی نتائج دکھائے گی۔

اب تو مہنگائی اور لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ جس سے بات کرو وہ یا تو کاروبار کا رونا رو رہا ہوتا ہے یا پھر جرائم کا۔ ایک رپورٹ کیمطابق ایک سال میں جرائم میں پچاس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اگر حکومت کے یہی چال چلن رہے تو وہ وقت دور نہیں جب قصر صدارت میں پی پی پی کا جیالا نہیں بلکہ عوامی جیالا بیٹھا ہو گا اور پی پی پی کا جیالا بشرف کی طرح جلاوطنی کاٹ رہا ہو گا۔