پاکستان اپنا دوسرا ٹیسٹ ہینڈنگلے میں کھیل رہا ہے۔ پہلی اننگز میں پاکستان نے آسٹریلیا کو 88 رنز پر آؤٹ کر کے کمال کر دیا۔ اس کے بعد ہمارے اوپنرز نے اپنی اننگز کی بنیاد اچھی رکھی مگر بعد میں آنے والے اکثر پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹونٹی ٹونٹی کی طرز پر اننگ کھیلتے ہوئے اپنی وکٹیں پھر سے ایک ناتجربہ کار باؤلر کے حوالے کر دیں۔

کہیں ٹیم پھر سے اختلافات کا شکار تو نہیں ہو گئی؟ کہیں کھلاڑی نئے کپتان کو ناکام بنانے کی کوشش تو نہیں کر رہے؟ کہیں سٹہ تو نہیں لگا ہوا؟ جس طرح کھلاڑیوں نے چوکے چھکے لگانے کے چکر میں وکٹیں گنوائیں لگتا یہی ہے کہ کہیں ناں کہیں گڑبڑ ہے؟

ویسے اب بھی موقع ہے سنبھلنے کا۔ آسٹریلین ٹؤر کے دوران ہم جیتا ہوا میچ ہار گئے تھے۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ تاریخ پھر اپنے آپ کو دہرائے۔ خدا کیلیے اپنی ذات کیلیے نہیں بلکہ پاکستان کیلیے کھیلئے اور شارٹ کٹ لگا کر سٹے سے پیسہ بنانے کی بجائے لمبا عرصہ کھیل کر پیسہ بھی کمایے اور شہرت بھی حاصل کیجئے۔