ہمارے خطے کی یہ غلط روایت رہی ہے کہ اپنی اولاد کو سیاست میں لانے کیلیے انہیں اپنے دور حکومت میں پروموٹ کیا جاتا ہے۔ صدر آصف زرداری نے اپنے موجودہ دورہ فرانس اور برطانیہ میں اس روایت کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے سربراہان کیساتھ ملاقاتوں اور فوٹو سیشن میں اپنے دونوں بچوں کو ساتھ ساتھ رکھا۔ اس کے مقابلے میں دوسرے سربراہان نے بچے تو دور کی بات اپنی بیویوں تک کو فوٹو سیشن میں شامل نہیں کیا۔

زرداری کے رنڈوا کی ہونے کی وجہ سے سرکوزی اور ڈیوڈ کیمرون کی بیویاں فوٹو سیشن میں نظر نہیں آئیں۔ ہاں انہوں نے اپنے بچوں کو بھی ان ملاقاتوں میں زرداری کے بچوں کو رفاقت دینے کیلیے نہیں بلایا۔ کیونکہ سرکاری تقریبات میں اپنے خاندان کو اس طرح ساتھ رکھنا ان کے سیاسی کیریئر کو متاثر کر سکتا تھا۔

پنجابی میں خوشامدی کو “جھولی چک” کہتے ہیں اور شاید یہ محاورہ ملازمین کا امرا کے قد سے لمبے لباس کو پیچھے سے اٹھا کر رکھنے سے نکلا ہے۔ یہ تصاویر “جھولی چک” جیسا ہی تاثر دے رہی ہیں۔ قوم ہے کہ قدرتی اور سیاستی آفتوں کا شکار ہے اور ہمارے صدر اپنے بچوں کیساتھ پکنک منا رہے ہیں۔ اس پر طرہ ہمارے وزیراعظم کا بیان ہے۔ وہ کہتے ہیں صدر زرداری کے غیرملکی دورے کا ہماری آفتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ صدر زرداری نہیں بلکہ وزیراعظم گیلانی خود ملک کے چیف ایگریٹو ہیں۔