پوائنٹ بلینک میں جنرل بشرف نے دونوں پاؤں جوڑ کر جھوٹ بولا ہے بلکہ جھوٹ بولنے میں شیطان کی بھی چھٹي کرا دی ہے۔

جنرل بشرف کہتے ہیں کہ اگر وہ ہوتے تو کالا باغ ڈیم ضرور بناتے۔

خدا کے بندے کیا آٹھ سال مکھیاں مارتے رہے ہو جو کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلیے دوبارہ منتخب ہونا چاہتے تھے

جنرل بشرف کہتے ہیں اگر وہ صدر ہوتے تو سیالکوٹ جا کر خود ملزموں کو گرفتار کرتے

خدا کے بندے تم بارہ مئی اور نو اپریل کے کراچی کے فسادات کے ملزم تو گرفتار کر نہیں سکے۔ کراچی کے گرنے والے پل میں کسی کو سزا دے نہیں سکے تو پھر سیالکوٹ کے ملزموں کو کیسے گرفتار کرتے۔

جنرل بشرف کہتے ہیں انہوں نے زلزلہ زدگان کی بھرپور مدد کی۔

جنرل بشرف نے اب تک کے تمام صدور سے زیادہ گھناؤنے جرم کیے ہیں۔ انہوں نے زلزلہ زدگان کیلیے اکٹھے کیے گئے چھ ارب ڈالر ہڑپ کر لیے۔ زلزلہ زدگان کو کتنی امداد ملی اس کا اندازہ ان کی موجودہ حالت سے لگایا جا سکتا ہے۔

جنرل بشرف نے سب سے زیادہ پاکستانی گرفتار کر کے اتحادیوں کے حوالے کیلیے اور انعام میں ملنے والی رقم سے شراب پیتے رہے۔

بشرف جھوٹا مردہ باد۔ یہ ان کی تخریب کاریوں کا اثر ہے کہ آج ان کی گود میں بیٹھ کر حکومت کرنے والے اور ان کے ہر جرم میں شریک رہنے والے پھر سے مارشل کو دعوت دے رہے ہیں۔