پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری تاج حیدر کی شادی کی تصویر دیکھ کر کافی باتیں یاد آ گئیں اور چند ایک لطیفے بھی۔ بچپن میں ہمارے محلے میں ایک پٹھان خاندان رہتا تھا۔ ان کے سو سالہ بوڑھے کی ایک سولہ سال کی لڑکی سے شادی بڑی مشہور ہوئی تھی۔ وہ بوڑھا شادی سے چند ماہ بعد ہی فوت ہو گیا۔

ایک بوڑھے کو کسی نے پوچھا تم بار بار شادی کیوں کرتے ہو۔ وہ کہنے لگا جب نکاح کے وقت لوگ کہتے ہیں کہ بلاو لڑکے کو تو بڑا مزہ آتا ہے۔

ایک بوڑھے نے دوسری شادی کی تو اس کے دوست نے پوچھا تمہاری پہلی بیوی تو بہت اچھی تھی تو پھر تم نے اسے طلاق کیوں دے دی۔ بوڑھا کہنے لگا میری بیوِی بہت ہی اچھی تھی۔ اس نے مجھے رہنے سہنے، کھانے پینے اور اوڑھنے بچھونے کے سارے طریقے بتائے۔ دوست کہنے لگا اس کا مطلب ہے تم بہت ہی اجڈ اور گنوار ہوتے ہوگے اور تم نے اب اپنے آپ کو بہت سدھار لیا ہے۔ بوڑھا کہنے لگا ایسے بات نہیں اب میری بیوی مجھے اجڈ اور گنوار لگنے لگی تھی۔

چند بوڑھے ریستوران میں بیٹھے گپیں لگا رہے تھے کہ بیویوں کا ذکر ہونے لگا۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا تم تو اپنی شادی کی پچاسویں سالگرہ منانے جا رہے ہو۔ اس موقع پر اپنی بیوی کیلیے کونسا سرپرائز گفٹ دو گے۔ بوڑھا بولا میں شادی کی پچیسیوں سالگرہ پر بیوی کو میکے چھوڑ آیا تھا اور پچاسویں پر اسے واپس لینے جاوں گا۔

 تاج حیدر اوران کی دلہن ناہید وصی کو شادی کی بہت بہت مبارک۔