تیونس کے بعد مصر میں انقلاب برپا ہے اور اس کے بعد یار لوگ پاکستان میں انقلاب کی باتیں کرنے لگے ہیں۔ ہماری ہوش میں ابھی تک اسلامی ملکوں میں جتنے انقلاب آئے ہیں ایران کے انقلاب کو چھوڑ کر باقی سب پہلے سے طے شدہ تھے اور ان کے پیچھے مقامی لوگ نہیں بلکہ کوئی خفیہ طاقت کارفرما ہوتی تھی۔ بنگلہ دیش، تیونیس، مصر، لبیا، عراق یا پاکستان سب کے انقلاب جعلی تھے بلکہ تبدیلی لانے والے اس سے بھی بدتر نکلے۔ مصر میں انورسادات کے قتل کے بعد حسنی مبارک ڈکٹیڑ بنا۔ لبیا کے انقلاب کے بعد قذافی ڈکٹیٹر بنا بیٹھا ہے۔ عراق میں صدام حسین ڈکٹیٹر بنا۔ اسی طرح پاکستان میں جب بھی حکومت کا تختہ الٹا گیا آنے والی حکومت چاہے سیاسی ڈکٹیٹر کی ہو یا فوجی ڈکٹیٹر کی وہ پہلے سے بھی بدتر ثابت ہوئی۔ ماضی میں جانے کی بجائے موجودہ سیاسی انقلاب کو ہی دیکھ لیجیے۔ فوجی ڈکٹیٹر کو ہٹانے والے سیاسی ڈکٹیٹر کی موجودگی میں ملک میں مہنگائی بڑھی، معاشی حالت پتلی ہوئی، لاقانونیت نے انتہا کر دی اور غیرملکی وائسرائے مزید طاقتور ہو گئے۔

یہی وجہ ہے ہمارے موجودہ سروے میں پاکستانیوں کی اکثریت ملک میں اصلی انقلاب دور دور تک نہیں دیکھ رہی۔  جس دن انقلاب آیا اس دن ملک میں سادہ لوح لوگوں کی حکومت ہو گی یعنی عوام اور حکمران ایک صف میں کھڑے ہوں گے۔ کوئی بتائے گا کہ یہ اصلی انقلاب کب آئے گا؟ 

n

پاکستان میں فرانس جیسا انقلاب کب آئے گا
View Results