کل آئی سی سی کے ٹریبونل نے سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر بالترتیب دس سال، سات سال اور پانچ سال کی پابندی کی سزا سنا دی۔ اسی ہفتے لندن میں ان پر کرپشن کا مقدمہ بھی دائر کر دیا گیا ہے۔

محمد آصف کی تو مشہوری ہی ایسی تھی۔ وہ اس سے پہلے ڈرگ کے کیس میں دبئی میں خوار ہو چکا ہے۔ پھر وینا ملک کے سکینڈل نے اس کا امیج خراب کیا۔ لیکن سلمان بٹ جو ہر سنچری کے بعد میدان میں خدا کے حضور سجدہ ریز ہوتا رہا ہے وہ اس طرح جوا کھیلے گا حیران کر دینے والی بات تھی۔ محمد عامر ابھی نوجوان تھا ہو سکتا ہے دوسرے دونوں مجرموں کی باتوں میں آ گیا ہو۔ باتوں میں آئے بھی کیوں ناں ان بھولے لوگوں نے سوچا ہو گا ہم کونسا میچ ہارنے کا سٹہ لگا رہے ہیں جو پکڑا جائے گا۔ ہم تو دو چار نو بال کریں گے جن کی کسی کو کان و کان خبر بھی نہ ہو گی۔ یہ لوگ اتنے بھولے بادشاہ نکلے کہ وہ آج کی جدید ٹیکنالوجی کی تباہ کاریوں سے لاعلم رہے۔

ویسے ایک بات ہے کہ اگر ہمارے کھلاڑیوں کی جگہ پر گورے کھلاڑی ہوتے تو انہیں اتنی سخت سزا کبھی نہ دی جاتی۔ کرکٹ اب اتنی زیادہ کھیلی جانے لگی ہے کہ اس پر جوا نہ ہونا ناممکن ہے۔ آئی پی ایل کو ہی لے لیجیے، وہاں اربوں کا جوا ہو گا مگر سب کچھ محتاط طریقے سے ہو گا۔ یہ ہم ہی ہیں جو ایک رات میں کروڑ پتی بننے کیلیے ایسی بیوقوفیاں کر بیٹھتے ہیں جن سے ہم موجودہ کمائی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں اور جو رسوائی ہوتی ہے اس کا حساب ہی نہیں۔