ریمنڈ ڈیوس کے بارے میں اس انگریزی بلاگ پر انتہائی اہم راز افشا کئے گئے ہیں۔ اس بلاگ میں جو اہم قانونی نقطہ اٹھایا گیا ہے وہ یہ ہے کہ سفارتی ڈپلومیٹس کو استثناء حاصل ہوتا ہے مگر بڑے جرائم کرنے والوں کو یہ رعایت حاصل نہیں ہو گی۔ بلاگر نے لکھا ہے کہ یہ بھی سب جانتے ہیں کہ ریمنڈ ڈیوس نے مقتولوں کو گولی پیچھے سے ماری۔ اس طرح وہ کیسے کہ سکتا ہے کہ اس نے اپنے دفاع میں گولی چلائی۔ بلاگ میں اس شک کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ مقتول عام شہری نہیں تھے بلکہ آئی ایس آئی کے اہلکار تھے اور وہ ریمنڈ ڈیوس کا پیچھا کر رہے تھے۔

اپنے بلاگر ساتھی جناب افتخار اجمل صاحب نے بھی میڈیا کی خبروں کو حوالہ بنا کر ریمنڈ ڈیوس پر یہاں اور یہاں لکھا ہے۔

جاوید چوہدری نے ریمنڈ ڈیوس پر کالم لکھے ہیں وہ بھی پڑھنے کے لائق ہیں۔ یہ کالم یہاں اور یہاں پڑھے جا سکتے ہیں۔ کئی ٹی وی ٹاک شوز اس کیس پر لمبی چوڑی بحث کر چکے ہیں۔

اب حالت یہ ہے کہ عوام ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑنے کے حق میں نہیں ہیں۔ حکومت بھی مخمصے کا شکار ہو چکی ہے اور صوبائی اور وفاقی حکومتیں ایک دوسرے کا منہ دیکھ رہی ہیں۔ امریکہ چاہتا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو جلد سے جلد رہا کر دیا جائے۔