آج کل جتنا افراتفری کا دور پاکستان میں اب ہے پہلے کبھی نہیں تھا۔ حزب اختلاف صرف ایک دو سیاستدانوں تک سمٹ چکی ہے۔ ملک میں بیرونی مداخلت بڑھ چکی ہے۔ بڑھتی مہنگائی اور بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے عام آدمی کا جینا محال کر رکھا ہے۔ حکمران معمول کی طرح عوامی مشکلات سے آنکھیں چرائے غیروں کی چاکری کر رہے ہیں اور مال سمیٹ رہے ہیں۔ پنجاب تمہارا اور مرکز ہمارا کے معاہدے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی دونوں اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں۔ اگر کوئی شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کی طرح آواز اٹھاتا بھی ہے تو کوئی ان کی طرف توجہ نہیں دیتا۔ عوام پیٹ کی بھوک مٹانے میں اتنے مگن ہو چکے ہیں کہ ان کے پاس حکمرانوں کا احتساب کرنے کی فرصت ہی نہیں ہے۔

اس بے قابو حال کی جو کھچڑی پک رہی ہے وہ کتا کھا جائے گا کیونکہ عوام تو ڈھول بجا رہی ہے۔ کتا کون ہے؟ کتا وہ ہے جو یہ کھچڑی کھائے گا۔