ان کو آزادی مبارک جو آزادی سے ملک کو لوٹ رہے ہیں

ان کو آزادی مبارک جنہوں نے ایوان صدر کو روشنیوں سے سجا لیا مگر ملک کو اندھیروں میں ڈبویا ہوا ہے

ان کو آزادی مبارک جو ذاتی مفاد کی خاطر مزید صوبوں کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں

ان کو آزادی مبارک جو ملک سے باہر رہ کر ملک کو قتل و غارت کا میدان بنائے ہوئے ہیں

ان کو آزادی مبارک جو سفیر تو پاکستان کے ہیں مگر کام غیروں کیلیے کر رہے ہیں

ان کو آزادی مبارک جو راج تو ملک پر کر رہے ہیں مگر اپنی دولت اور اولاد کو ملک سے باہر رکھے ہوئے ہیں

ان کو آزادی مبارک جو سپریم کورٹ کے احکام کو پیروں تلے روند رہے ہیں

ان کو آزادی مبارک جنہوں نے رمضان میں بھی مہنگائی کا بازار گرم کر رکھا ہے

ان کو آزادی مبارک جو شہروں کو مہاجر، پٹھان، بلوچی اور پنجابی میں تقسیم کیے ہوئے ہیں

ان کو آزادی مبارک جو تھالی کے بینگن کی طرح کل کے دشمن آج کے دوست بنانے میں دیر نہیں لگاتے

ان کو آزادی مبارک جو عالمی مارکیٹ میں تیل سستا ہونے کے باوجود ملک میں تیل سستا نہیں کر رہے

جن کا اوپر ذکر کیا ہے اے خدا ان کی روحوں کو جسموں سے ایسا آزاد کر دے کہ یہ دوبارہ تمہاری مخلوق کو تنگ کرنے کے قابل نہ رہیں۔ آمین

استاد دامن کا شہر ہے

شتر بے مہار قوم کدھر پئی جانی اے

جدھر پئی جانی اے چھتر پئی کھانی اے