مولانا حامد سعید کاظمی کو حج کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا اور وہ دو سال سے جیل میں ہیں۔ اب جبکہ سرکاری تحقیقات میں ان کی بیگناہی ثابت ہو چکی ہے تو ان کو جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہیں اب ضمانت پر رہا کر دینا چاہیے۔ ویسے تو ایسے مہذب شخص کو شروع سے ضمانت پر رہا کر دیا جانا چاہیے تھا مگر اب انہیں رہا نہ کرنا واقعی شخصی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے۔

انصاف کا دوہرا معیار اسی موازنے سے ثابت ہوجاتا ہے کہ ایک طرف وزیراعظم کے بیٹے پر ویسا ہی کرپشن کا الزام ہے اور وہ آزاد گھوم رہے ہیں۔ وفاقی وزیر امین فہیم کیخلاف سپریم کورٹ نے کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے مگر وہ ابھی تک وزیر ہیں۔ دوسری طرف حج کرپشن کی تحقیقات میں بری ہونے کے باوجود مولانا حامد سعید کاظمی کو ضمانت پر بھی رہا نہیں کیا جا رہا۔ یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے۔