پچھلے ہفتے ہندوستانی قاتل سربجیت سنگھ کی رہائی کی خبر میڈیا پر آٹی تو بعد میں پتہ چلا کہ سربجیت کی بجائے اکتیس سال سے قید سرجیت سنگھ کی رہائی ہو رہی ہے۔ آج این ڈی ٹی پر دیَے گئے انٹرویر کی ریکارڈنگ میں قیدی سرجیت سنگھ نے جب پاکستان میں ہندوستانی قیدیوں کیساتھ ہونے والے اچھے سلوک کی گواہی دی تو ہمیں اپنے پاکستانی ہونے پر فخر محسوس ہوا۔ اس نے کہا کہ ہندوستانی قیدیوں کو پاکستانی جیلوں میں ساری سہولتیں حاصل ہیں۔ روٹی کپڑا اور حتی کہ ہسپتال کا علاج تک میسر ہے۔
سرجیت سنگھ نے یہ بھی اعتراف کیا کو انڈین آرمی نے اسے جاسوسی کیلیے پاکستان بھیجا تھا۔ اس حقیقت کے باوجود اس کیساتھ اچھا سلوک کرنا بہت بڑی بات ہے۔
جب ہندوستان سے رہا ہونے والی پاکستانیوں کو واہگہ بارڈر کراس کرتے ٹی وی پر دیکھتے ہیں تو ان کی دماغی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ ان کی اکثریت دماغی مریض بن چکی ہوتی ہے اور وہ نیم پاگل لگ رہے ہوتے ہیں۔ اب ہندوستان کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستانی قیدیوں کیساتھ بھی ایسا ہی اچھا سلوک کرے۔