جب سے کوٹٹہ میں ہزارہ برادری جو زیادہ تر شیعہ ہے کے سینکڑوں لوگ دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، ہزارہ برادری نے ملک بھر میں دھرنوں کا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ دھرنے اس قدر کامیاب ہوئے ہیں کہ انہوں نے طاہرالقادری کے لانگ مارچ سے ساری توجہ اپنی طرف مبزول کرا لی ہے۔
ہزارہ کمیونٹی کے دھرنوں نے پیپلز پپارٹی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا اور وزیراعظم اور صدر نے آج اہنی ہی بلوچستان کی صوبائی حکومت کو برطرف کر کے ساٹھ دن کیلیے گورنر راج نافذ کر دیا ہے۔ ہزارہ کمیونٹی کا کوئٹہ کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ تھا مگر وہ صوبائی حکومت کی برطرفی پر راضی ہو گئے لیکن ان کا ارادہ گورنر کو کوئٹہ فوج کے حوالے کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
یہ ملکی تاریخ میں شاید پہلی دفعہ ہوا ہے کہ حکومت نے اپنی ہی صوبائی حکومت کو برطرف کیا ہے۔ اس طرح حکومتی کارکردگی خود ہی مشکوک ہو گئی ہے۔ یعنی جو حکومت صوبے میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں کر سکی وہ وفاق میں کیا کرے گی۔