جمشید دستی جعلی ڈگری کے جرم کی پاداش میں قومی اسمبلی سے نکالے گئے مگر ان کا ڈھیٹ پن دیکھیے حکمران پارٹی کے ہونے کی وجہ سے دوبارہ منتخب ہو گئے۔ اب جب پی پی پی کی کشتی ڈوبنے لگی تو انہوں نے اسے بیچ منجدھار چھوڑ کر آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ کل وہ عوامی انداز میں گدھا گاڑی پر جب کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچے تو ہمیں بہت افسوس ہوا۔ کیونکہ ہماری عدلیہ نے ابھی تک ان پر جعلی ڈگری کا مقدمہ قائم نہیں کیا تھا۔
خدا کا شکر ادا کیا جب آج خبروں میں پڑھا کہ ان پر مقدمہ قائم کر دیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اب کوئی عدالت انہیں الیکشن لڑنے کی عارضی اجازت بھی نہیں دے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان جیسے تمام جعلساز اس الیکشن سے باہر کر دیے جائیں اور سپریم کورٹ کا شکریہ جس نے اس کام کا بیڑہ اٹھا لیا ہے۔
ہماری تو خواہش ہے عدالت اس جعلسازی کی سزا جمشید دستی کو ایسی دے کہ سب کیلیے عبرت کا نشان بن جائے۔ ایسے بے شرم شخص کا تو منہ کالا کر کے اسی گدھا گاڑی پر بٹھا کر سارے شہر کا چکر لگوانا چاہیے جس پر وہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے گیا تھا۔