جیسے تیسے صدارتی الیکشن ہوا اور مسلم لیگ ن کے امیدوار کامیاب ٹھہرے- اس الیکشن کے بعد صدر زرداری کیلیے کوئی جواز نہیں بنتا کہ وہ بے شرم بن کر صدر بنے رہیں۔ صدر زرداری اگر ابھی استعفی دے دیتے تو وہ دو ماہ صدارت کے مزے سے تو محروم ہو جاتے مگر شاید ان کی پارٹی کو تھوڑا بہت سپورٹ مل جاتی۔ مگر کیا کیا جائے جس شخص نے سیاست ہی خودغرضی کی بنیاد پر کی ہو اسے نہ اپنی عزت کا احساس ہے اور نہ اپنی پارٹی کے مستقبل کی فکر۔ بے شرمی کی انتہا دیکھیے کہ صدر زرداری جنہوں نے ڈکٹیٹر کی طرح پانچ سال گزارے اب چوہدری فضل الہی کی طرح دو ماہ گزاریں گے۔ اس ایک بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ صدر زرداری میں کتنی فراست اور سمجھ بوجھ تھی۔ ہم اکثر سوچتے ہیں ان سے ہمارے علاقے کا بدمعاش منظور شاہ زیادہ سمجھدار تھا جس نے دھڑلے سے سیاست کی اور کبھی کسی کے آگے جھکا نہیں۔