حکومت نے آج سے پنجاب میں صنعتوں اور سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی غیرمعینہ مدت کیلیے بند کر دی ہے۔ کہتے ہیں ٹرانسپورٹ معیشت کا بہت بڑا پہیہ ہوتا ہے۔ اگر ٹرانسپورٹ بند کر دی تو معیشت کیسے پھلے پھولے گی۔ حکومت کے کارخانوں کی گیس بند کرنے اور گھروں کی گیس جاری رکھنے کے پیچھے بھی ایک راز پنہاں ہے۔ آپ خود سوچیں کہ جب کارخانوں کو گیس کی سپلائی بند ہو جائے گی تو لوگ روزگار سے محروم ہو جائیں گے اور بیروزگاروں کے گھر چولہا خاک جلے گا۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے گھریلو صارفین کی گیس بند نہیں کی۔
خدا کی پناہ، ایران سے گیس ملنے میں غیرملکی اتحادیوں کی رکاوٹ، اپنی گیس کا شارٹ فال تو ملکی معیشت کا بیڑہ تو غرق ہو گا ہی۔ ان حالات میں پتہ نہیں ہمارے صنعتکار خاندان کے حکمران کیسے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر پائیں گے؟