بلاول نے کرسمس پر عیسائیوں کو خوش کرنے کیلیے مبارکباد کیساتھ یہ پیغام بھی دیا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کسی عیسائی کو پاکستان کا وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم اس خواہش کو ناممکن تو نہیں کہہ سکتے مگر مشکل بہت ہو گی۔ ایک تو پاکستان کا قانون اس کی اجازت نہیں دیتا دوسرے پاکستان کی کوئی بھی حکومت قانون میں تبدیلی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکے گی۔
ہاں بلاول کی خواہش کی ہم تائید ضرور کر سکتے ہیں کیونکہ پچھلے چھیاسٹھ سالوں میں مسلمان حکمرانوں بشمول بلاول کے والد نے تو ملک کا بیڑہ ہی غرق کیا ہے۔ اس لیے حالات کی بہتری کیلیے عیسائی وزیراعظم کی خواہش بری بات نہیں ہے۔
بلاول چونکہ برطانیہ میں عیسائیوں کے بیچ پلا بڑھا ہے اسلیے وہ عیسائیوں اور مسلمانوں کی حکومتوں میں فرق ضرور سمجھتا ہو گا۔ عیسائی حکمرانوں کے ملک میں ایم کیو ایم کے الطاف بھائی کو چند لاکھ کیش رکھنے کے جرم میں اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں مگر پاکستان میں اربوں کی کرپشن کرنے والے آزاد پھر رہے ہیں۔