بھارت نے کئی سالوں سے بمبئی دھماکوں کی آڑ میں پاکستان کیساتھ تعلقات یکطرفہ طور پر بگاڑ رکھے ہیں۔ آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو کھیلنے نہیں دیا جاتا۔ پاکستانی ٹی وی چینلز انڈیا میں نہیں دکھائے جاتے۔ ہاں جہاں بھارت کو معاشی فائدہ ہوتا ہے وہاں وہ ڈنڈی مار جاتا ہے۔ اس نے فلموں اور ٹی وی چینلز کی پاکستان میں بھرمار کر رکھی ہے۔ اس کی مصنوعات پاکستان میں ہر جگہ دستیاب ہیں۔ ایک وقت تھا پاکستان اور بھارت برابری کی بنیاد پر بات کیا کرتے تھے مگر پچھلے کئی سالوں سے پاکستان نے بھی بھارت کی برتری ماننا شروع کر دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہندوستانی وزیراعظم پاکستنانی وزیراعظم کی تقریب حلف برداری میں آنے سے چاہے معذرت کر دے مگر ہمارا وزیراعظم مودی کی حلف براداری میں انڈیا جانا پسند کرتا ہے۔
نواز شریف نے انڈیا جانے کا فیصلہ چند بنیادی وجوہات کی وجہ سے کیا ہوگا۔
ایک وہ تاجر آدمی ہیں اور لازمی انہیں بھارت کیساتھ تجارت میں فائدہ نظر آیا ہو گا
دوم ہم اب پہلے پاکستانیوں جیسے غیرت مند نہیں رہے اور ہماری انا اور خودداری ہماری خودغرضی کے آگے ہتھیار ڈال چکی ہیں
سوئم انڈین میڈیا نے پاکستانی سوچ کافی بدل دی ہے اور اب لوگ اپنے حکمرانوں کی ایسی حرکات کا برا نہیں مناتے