سابق وزیرِقانون زاہد حامد کو حکومت نے نوازتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی بنا دیا ہے۔ وہ کل اپنی وزارت کا چارج سنبھالیں گے اور نومبر تیس کو موسمیاتی تبدیلی کی کانفرنس میں شرکت کیلیے پیرس کی چودہ روزہ سیر کریں گے۔ سابق وزیرِقانون وہ بھی بوڑھا اس کا بھلا Zahid-Hamid_630موسمیاتی تبدیلی سے کیا لینا دینا۔ اگر حکومت کی نیک ٹھیک ہوتی تو وہ کسی پروفیسر یا سائنسدان کووزیر بناتی۔ مگر کیا کیا جائے جب حکومت ہی مال بنانے میں لگی ہو تو پھر اسے موسمی تبدیلیوں سے کیا لینا دینا۔ بلکہ موسمی تبدیلیوں کی غفلت سے حکومت کو فائدہ ہوتا ہے۔ اچانک سیلاب یا زلزلہ آنے کی صورت میں حکومت کشکول لیکر امداد کیلیے نکل پڑتی ہے۔
ہمیں یاد نہیں پڑتا کہ اس سے قبل آخری دفعہ کب موسمیاتی تبدیلیے کا وزیر بنا ہو یا پھریہ محکمہ فعال بھی رہا ہو۔ سوچنے والی بات ہے کہ زید حامد صاحب کی ذمہ داریاں کیا ہوں گی۔ لگتا ہے وہ فارغ بیٹھ کر دفتر میں گرمی کے بعد خزاں، خزاں کے بعد سردی اور سردی کے بعد بہار کا حساب لگایا کریں گے۔
اس سے بڑی نااہلی کیا ہو سکتی ہے کہ نہ محکمہ بانٹنے والوں کو شرم آئی ہے اور نہ وزیر بننے والے کو۔