شنيد ہے کہ پاکستان کي مطلق العنان حکومت ايک کام قوم کے فائدے کا کرنے جا رہي ہے۔ دو تين حوالوں سے پتہ چلا ہے کہ مشرّف حکومت بڑا ڈيم بنانےکا اعلان جلد کرنے والي ہے۔اس اہم ارادے پر ہم پوري قوم کو مبارک باد ديتےہيں۔ ايسا معلوم ہوتا ہے کہ حزبِ اختلاف کے غبارے سے احتجاجي تحريک کي ہوابار بار نکلنے کے بعد حکومت کے حوصلے مزيد بلند ہو گۓ ہيں۔
فوجي حکومت کو اب يقيں ہو گيا ہے کہ کالاباغ ڈيم کے اعلان سے پاکستان کي سياست ميں کوئي بھونچال نہيں آجاۓ گا۔ صدر مشرّف کو معلوم ہے کہ جاويد ہاشمي کو اندر کرنے، بے نظير اور نواز شريف کر باہر کرنے، افغان پاليسي سے يو ٹرن لينے، کشمير کا مسلہ بھولنے، اسرائيل کے ساتھ روابط بڑھانے، دونوں عہدے اپنے پاس رکھنے کے بعد اگر کوئي حکومت کا کچہ نہيں بگاڑ سکا تو اب کالاباغ ڈيم کے اعلان سے کوئي کيا کر لے گا۔
اس اقدام پر فوجي حکومت مبارک باد کي مستحق ہے۔ اب ہو سکتا ہے اس کے پيچھے بھي کوئي سياسي چال ہي ہو مگر پھر بھي يہ مشرّف حکومت کے چند کارناموں ميں ايک بڑا کارنامہ شمار کيا جاۓ گا۔ ہو سکتا ہے کہ اس منصوبے کا اعلان اب کر ديا جاۓ مگر تعمير اگلے اعلانات سے ذرا پہلے شروع کي جاۓ۔
ہم شروع سے کہتے چلے آرہے ہيں کہ جب حکومت اتنے بڑے بڑے کام بلا خوف کر سکتي ہے تو پھر ڈيم بنانے کا اعلان کيوں نہيں کرسکتي۔ حکومت کو تو ڈيم بنانے کا اعلان اسي دن کر دينا چاہۓ تھا جس دن حکومت نے امريکہ کا ساتھ دينے کا اعلان کيا تھا۔ اس وقت تو سب کو سانپ سونگھا ہوا تھا اور بڑے سے بڑا فيصلہ بھي قوم برداشت کر سکتي تھي۔
اب بھي دل ميں وسوسہ سا ہے کہ کياواقعي حکومت اس ڈيم کا اعلان کرے گي يا صرف دل کو بہلايا جاتا رہےگا۔ کيا واقعي حکومت اس کے بعد اس منصوبے کو پايہ تکميل تک پنچاۓ گي يا صرف اعلان پر ہي گزارا کرے گي۔
خدا سے دعا ہے کہ وہ اس خکومت کو يہ نيک کام شروع کرنے اور اس کو انجام تک پہنچانے کي توفيق عطا فرماۓ۔