پاکستانیات ڈاٹ کام پر ایک تحریر کے تبصروں میں ایک پا[کس]تانی تبصرہ نگار نے کچھ شعر نقل کیے ہیں۔ انہوں نے شاعر کا نام نہیں لکھا مگر لگتا کوئی انقلابی شاعر ہی ہے۔ ان اشعار میں موجودہ پاکستان کی طرز سیاست کی جھلک نظر آتی ہے۔ سوچا ان اشعار کو رومن اردو سے اردو میں لکھ کر ان کا حسن دوبالا کردیا جائے۔

اسلامی  ہے  نہ  جمہوری   ہے

داستان    وطن    ادھوری   ہے

ہیں جعفروصادق کئی ایک یہاں

ٹیپو ہے کوئی  نہ  سوری  ہے

ہیں اجالے یہاں اندھیروں میں گم

ابتدا ہی سے چھائی بے نوری ہے

سالار  ہی  ہیں  حکمراں  بھی

یہ  طرزحکومت  تیموری  ہے

ہے  قومی  دولت  برائے  تعمیرمحل

کہ سنت شاہ جہاں بھی ضروری ہے