وکلا نے نو مارچ سے بلیک فلیگ ویک منانے کا اعلان کیا ہے۔ ہم اسی مناسبت سے نو مارچ کو بلیک ڈے کا نام دے رہے ہیں۔ بھلا ہو اس مردود کا جس نے جنرل پرویز مشرف کو مشورہ دے کر چیف جسٹس افتخار چوہدری کو معزول کیا اور بلیک ڈے کی بنیاد رکھی۔ اگر اس دن جنرل مشرف وردی پہن کر چیف جسٹس سے ملاقات کی فوٹو نہ بنواتے اور انہیں معزول نہ کرتے تو آج وہ جس برے وقت کا شکار ہیں اس سے محفوظ رہتے۔ مگر کیا کیا جائے جب آدمی کے برے دن آتے ہیں تو پھر اس کی مت بھی ماری جاتی ہے۔

اس غلط مشورے کے خالق کے بارے میں جب بات ہوتی ہے تو زیادہ تر لوگوں کی انگلی شیخ رشید اور وصی ظفر کی طرف اٹھتی ہے۔ کچھ لوگ چوہدری برادران کو بھی اس کا ذمہ دار ٹھراتے ہیں اور کچھ تو براہ راست جنرل مشرف کی کمانڈو طبیعت کو مورد الزام ٹھراتے ہیں۔ چاہے جو بھی اس کارستانی کے پیچھے ہو اس نے پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کی بنیاد رکھ کر اپنا نام تاریخ میں رقم کرلیا ہے۔

صدر مشرف نے تو کعبے کے اندروانی سفر کے بعد سنت ابراہیمی کو یاد کرتے ہوئے سوچا ہو گا کہ وہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کی آگ سے محفوظ رہیں گے مگر انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ آگ نمرود کو ہی اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔

اس غلیظ مشورے کے خالق تو اپنے کئے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ انہیں نہ صرف انتخابات میں عبرت ناک شکست ہوئی ہے بلکہ ان کی پیپلز پارٹی کیساتھ ملکر دوبارہ حکومت بنانے کی سازش بھی ناکام ہوگئی ہے۔ جن لوگوں نے چیف جسٹس کی بحالی کی مہم میں ان کا ساتھ دیا وہ آخرکار سرخرو ہوگئے اور اب سیسہ پلائی دیوار بنے صدر مشرف کے سامنے کھڑے ہیں۔

نو مارچ کو بلیک ڈے میں بدلنے والوں کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا کہ یہی دن روشنی کا منبع ثابت ہوگا۔ اس دن اگر چیف جسٹس افتخار چوہدری کو گھر بھیجنے کی سازش نہ کی جاتی تو وکلا کو جمہوریت کی بحالی میں کردار ادا کرنے کا موقع نہ ملتا۔ نہ بینظر اور نواز شریف وطن واپس آتے، نہ جنرل مشرف کو وردی اتارنی پڑتی، نہ انتخابات میں مسلم لیگ ق کا جنازہ نکلتا اور نہ چوہدریوں کی عزت خاک میں ملتی۔

چوہدریوں نے اپنے پانچ سالہ دور اقتار میں بہت سارے اچھے کام بھی کئے مگر ان کی ساری کامیابیاں ایک آمر کی غیرمشروط حمایت اور پھر بلیک ڈے کی کاروائی کی نظر ہوگئیں۔ اب چوہدری کچھ عرصہ آرام کریں اور جمہوری قوتوں کو پھلتا پھولتا دیکھیں۔ آج تو زرداری اور نواز نے ججوں کی بحالی کا اعلان بھی کردیا ہے۔ اس طرح نو مارچ کو اپنی قبر آپ کھودنے والوں کا انجام بہت قریب آچکا ہے۔ بلیک ڈے کو حقیقت میں روشنی کا دن بنانے کیلیے کالے کوٹ اور کالی ٹائیوں نے بہت بڑی قربانی دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آنے والی حکومت ججوں کی بحالی کیساتھ ساتھ وکلا کو بھی ان کی قربانیوں کا صلہ دیتی ہے کہ نہیں۔

 بحالی جمہوریت کا ذمہ دار

بلیک ڈے کا خالق ہے

فرعون کے گھر موسیٰ پالے

وہ دو جہاں کا مالک ہے