آخرکار آج پٹروليم ايڈوائزري کميٹي کا اجلاس ہو ہي گيا مگر فائدہ کچھ نہيں ہوا کيونکہ کميٹي نے پٹروليم مصنوعات کي قيمتيں وہي رکھنے کا فيصلہ کيا مگر حيراني کي بات يہ ہے کہ اپنے فيصلے کي حمائيت ميں کوئي دليل نہيں دي ۔ اس سے قبل جب بھي قيمتيں بڑھائي گئيں تو يہ دليل دي جاتي رہي کہ عالمي مارکيٹ ميں قيمتيں بڑھ گئي ہيں۔ اور اب جب عالمي مارکيٹ ميں پٹوليم مصنوعات کي قيمتيں کم ہوئي ہيں تو نہ ہي کميٹي نے قيمتيں کم کيں اور نہ ہي قيمتيں برقرار رکھنے کي کوئي دليل دي۔
کہاں گۓ ہمارے وزير اور حکمران جو کميٹي کي حمائيت ميں تب آگے آگے ہوتے تھے جب قيمتيں بڑھائي جارہي ہوتي تھيں۔ اب جب قيمتيں کم کرنے کي باري آئي تو ان سب کو سانپ سونگھ گيا ہے۔ ہے کوئي قوم کا سچا خير خواہ جو اس مسلے کو قومي اسبلي يا سينيٹ ميں اٹھاۓ۔ اگر حکومت يہ کہتي ہے کہ يہ کميٹي صرف پرائيويٹ ہے اور حکومت کا اس سے کوئي تعلق نہيں تو پھر حکومت اس پر قيمتيں کم کرنے کا دباؤ کيوں نہيں ڈالتي۔ لگتا ہے سرکاري حکام بھي اس گھناؤنے کاروبار ميں برابر کے شريک ہيں۔ ميري سب سے گزارش ہے کہ وہ اپنے اپنے پليٹ فارم سے اس مسلے کو اٹھائيں اور اپني آواز حکمرانوں تک پہنچائيں۔ ہو سکتا ہے حکومت کو کچھ شرم آۓ اور وہ اس طرف غور کرے۔