سينٹ کے اليکشن ميں سنا ہے کہ سرحد حکومت کے ممبرانِ اسمبلي نے اپنے مخالفين کو ووٹ دے کر انہیں اکثريت دلا دي ہے يعني اپنے ووٹ موجودہ مشرف کي حکومت کو ديۓ ہيں۔ اب تک سولہ مولویوں کے نام لۓ جارہے ہيں جنہوں نے غداري کي۔ اس سے پہلے تو ہم يہي سنتے آۓ تھے کہ سب کچھ دنيا ميں خريدا جاسکتا ہے ليکن مسلمان کا ايمان نہيں۔ مگر آج يہ بات بھي چھوٹي ثابت ہوگئ۔ اس کے بعد تو مجلسِ عمل کو اپنا نام بدل کر مجلسِ بےعمل رکھ لينا چاہۓ۔ ہميں يہ اميد نہيں تھي کہ ايم ايم اے کے اندروني اختلافات اس حد تک بڑھ چکے ہيں کہ وہ اپني مولوي برادري سے غداري کرکے بے دينوں کا ساتھ ديں گے اور روشن خيالي کي ايک اور شمع روشن کريں گے۔ اس کے بعد اب ہم کس کو ايمانداري کي سند ديں يہ بہت بڑي مشکل ہے جو ہم پر آن پڑي ہے۔

اے خدا مسلمانوں کو صرف اتني عقل دے دے کہ وہ اپنوں سے غداري سے باز آجائيں پھر ديکھنا وہ تيرا جھنڈا ساري دنيا ميں گاڑ ديں گے۔ اگر اتني عقل بھي تو نے مسلمانوں کو نہ دي تو پھر تھوڑي دير کي بات ہے جب تيرا نام ليوا دنيا ميں ايک بھي نہيں رہے گا۔