سٹاکس کی روزانہ خریدوفروخت کو ڈے ٹریڈنگ کہتے ہیں۔ ڈے ٹریڈنگ ہم نے اس وقت شروع کی جب ہم نو گیارہ کا نشانہ بنے اور ہمیں نوکری سے جواب مل گیا۔ اس وقت ہم نے بتیس ہزار ڈالر لگائے مگر قسمت بری تھی نو گیارہ نے سٹاک مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا اور ہماری نناوے فیصد رقم ڈوب گئی۔ اس کے بعد ہم نے ڈے ٹریڈنگ سے توبہ کر لی اور نوکریاں کرتے رہے۔

پچھلے سال کے آخر سےجہاں دنیا کی سٹاک مارکیٹس کریش ہوئی ہیں وہیں ڈاؤجون بھی متاثر ہوئی ہے۔ ہماری پاکستانی مارکیٹ بھی آدھے پوائنٹ کھو چکی ہے۔ امریکی مارکیٹ بھی پندرہ ہزار سے ساڑھے چھ ہزار پوائنٹ نیچے گرگئی اور اب دوبارہ تھوڑی اوپر گئی ہے۔ اسی طرح پاکستانی مارکیٹ بھی پانچ ہزار پوائنٹ سے آٹھ ہزار پوائنٹ تک پہنچ چکی ہے۔

ایک ماہ قبل جب موجودہ معاشی بحران نے ہمیں پھر سے لپیٹ میں لے لیا اور آٹو انڈسٹری کی ابتری کی وجہ سے ہم دوبارہ نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے تو ہم نے دوبارہ ڈے ٹریڈنگ شروع کر دی۔ ان دنوں چونکہ مارکیٹ تھوڑی اوپر جا رہی ہے اس لیے اب تک ہم اس کی آمدنی سے گھر کے اخراجات چلانے میں کامیاب رہے ہیں۔

ہم مانتے ہیں کہ ڈے ٹریڈنگ دنیا کا انتہائی رسکی کاروبار ہے جس میں آدمی کروڑ پتی بھی بن سکتا ہے اور ککھ پتی بھی۔ اگر آپ میں سے کوئی ڈے ٹریڈنگ کے بارے میں معلومات رکھتا ہو تو ہمارے ساتھ شیئر کر سکتا ہے۔ اس وقت ہم پرانے تجربے کی بنا پر پھونک پھونک کر خریدوفروخت کر رہے ہیں مگر پھر بھی ہر وقت رقم کھونے کا دھڑکا لگا رہتا ہے۔ دعاؤں کی اشد ضرورت ہے کیونکہ جب تک نوکری نہ مل جائے یا کاروبار شروع نہ کرلیں ہمیں ڈے ٹریڈنگ کا رسک لینا پڑے گا۔