صدر پاکیستان نےدینی مدرسہ آرڈینینس میں ترمیم کر دی ہے جس کی رو سے ہر مدرسے کو رجسٹر کرانا ہوگا۔ مسجد مکتب سکول اس قانون سے متاثر نہیں ہوں گے۔
دنیا کے کسی بھی ملک میں جب بھی صدر آرڈینینس جاری کرتا ہےتو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ اس ملک میں قانونی ادارے صحیح طرح کام نہیں کر رہے۔ ہمارے ہاں چونکہ سیاسی لوٹوں کی وجہ سے فوجی حکومت کے زیِِِر سايہ جموریّت کا پودا لگایا گیا ہے اِس لیے یہ پودا پھل پھول نہں رہا اور اِس کو سوکھے کی بیماری سیاسی لوٹٔوں کا پانی دینے کی وجہ سے لگی ہے۔
صدر کو جب تک محمد علی دٔرّانی، چوہدری پرویزالہی، چوہدری شجاعت حسّین، آفتاب شیرپاوَ، شیخ رشید، ڈاکٹر شیر افگن، مخدوم صالح جیسے لوٹوں کی حمایَت حاصل ہےوہ جب چاہیںاِن میں سے کوئی بھی لوٹا اپنی حاجت کیلیے استعمال کرسکتے ہیں۔
اِن لوٹوں کو پتہ ہے کہ اِن کی قوم سوئی ہوئی ہے اور وہ جب چاہیں گے دوبارہ منتخب ہو جائيں گے۔اِس لیے وہ سِرعام فوجی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔اگر اِنہیں معلوم ہو کہ اگلی دفعہ قوم اِن کو ردّ کر دے گی تو پھر لوٹا بننے کی دوبارہ اِن کو جٔرآت نہیں ہوگی۔
لوٹو یاد رکھو قوم صدا نہیں سوئی رہے گی اور جب جاگے گی تو اِن لوٹوں کو پھر بیتٔ الخلا میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔