altafhussainbritishpassport2.jpgایم کیو ایم کے سبربراہ کافی عرصہ سے ملک سے باہر بپٹھ کر سیاست کر رہے ہیں۔ وہ پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے جلسوں میں ٹیلیفونک خطاب کی روایت ڈالی ہے۔ مگر وہ پہلے سیاستدان نہیں جنہیوں نے فرقہ وارانہ سیاست کو فروغ دیا۔ کہتے ہیں کہ یہ بھی فوج کی پیداوار ہیں جن کوجنرل ضیاالحق نے پی پی پی کا زور توڑنے کیلیے سہارا دیا۔ اب بھی یہ فوجی سیاست کر رہے ہیں اور سندھ کی گورنرشپ کے زیرسایہ انہوں نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کی پارٹی پچھلے کئی سالوں سے حکومت میں ہے اور فوجی حکومت کو سپورٹ کر رہی ہے۔
ان ساری باتوں کے باوجود الطاف بھائی پاکستان آنے سے کترا رہے ہیں۔ اس منطق کی آج تک سمجھ نہیں آسکی۔

 یہ ملک کی تاریخ میں واحد سیاستدان ہیں جو حکومت میں شامل بھی ہیں اور ملک سے باہر بھی ہیں۔

 ان کا ایک ریکارڈ یہ بھی ہے کہ قومی لیڈر ہونے کے باوجود انہوں نے برطانیہ کی سٹیزن شپ لی ہے اور پھر بھی پاکستانی ہیں۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ برطانیہ کی سٹیزن شپ لیتے وقت کس طرح کا حلف اٹھایا جاتا ہے اور کس کی وفاداری کا عہد کیا جاتا ہے۔ 

ان نقاط کو اگر کوئی حل کرسکے تو مدد کرے۔