پچھلے ہفتے کي خبر تھي کہ اسامہ تپ دق سے پاکستان ميں پچھلے مہينے فوت ہوگيا۔ ليکن اس خبر کي تصديق سعودي عرب اور امريکہ سميت کسي نے نہيں کي۔

ہمارا سوال آج کے ترقي يافتہ ميڈيا سے يہ ہے کہ جس شخص کے تقريباً سارے ساتھي گرفتار ہوچکے ہوں اور ان سے راز اگلوانے کيلۓ بد ترين تشدد کيا گيا ہو ليکن انہوں نے يہ نہيں بتايا کہ اسامہ زندہ ہے يا مر گيا اور اگر زندہ ہے تو انہوں نےاسے آخري دفعہ کہاں ديکھا۔ کيا اس بات پر يقين کيا جاسکتا ہے؟ بلکل نہيں

اب جو چودہ چوٹي کے القائدہ کے ليڈر گٹمو منتقل کۓ گۓ ہيں اور جن سے کئ سال تک تحقيق ہوتي رہي وہ يہ بات نہيں بتا سکے کہ القائدہ کا موجودہ سربراہ کون ہے اور کہاں ہے۔ ان سے اب تک جو بھي تفتيش کي گئ ہے اس سے کيا حاصل کيا گيا اور ان سے القائدہ کے بارے ميں مزيد کيا معلومات حاصل ہوئيں۔

اگر وہ لوگ اسامہ کے زندہ ہونے يا نہ ہونے کي تصديق نہيں کرسکے تو پھر يا تو انہيں قيدخانے ميں شاہي مہمانوں کي طرح رکھا گيا يا پھر اسامہ کو اس جگہ چھپاديا گيا ہے جس کا اس کے انتہائي قريبي ساتھيوں کوبھي معلوم نہيں۔

اس سے تو يہي ثابت ہوتا ہے کہ اسامہ کي موجودگي کا اس کے ساتھيوں کو علم تھا اور انہوں نے دورانِ تفتيش يہ بتا ديا ہو گا کہ وہ زندہ ہے يا مردہ مگر اس خبر کو جان بوجھ کر خفيہ رکھا جا رہا ہے تاکہ اسامہ کا بھوت لوگوں کے سر پر تلوار بن کر لٹکتا رہے اور اس کا خوف پيدا کرکے فائدے حاصل کرنے والے فائدے حاصل کرتے رہيں۔