ہم نے جب اپنی اس ہفتے والی پوسٹ “دنیا کا ہر چوتھا انسان مسلمان مگر ناامید” دوبارہ پڑھی تو ہمیں خیال آیا کچھ اسی طرح کی خبر تیس سال قبل بھی چھپی تھی۔ جب اپنے پرانے کاغذات کو کھولا تو ہمیں اخبار کا وہ تراشہ مل گیا۔ اس تراشے میں مسلمانوں کے بہت سارے دوسرے ریکارڈ بھی درج ہیں۔ مگر جب ہم نے اس اخباری تراشے کو الٹا تو اس وقت بھی پاکستانیوں کی وہی حالت نظر آئی جو اب ہے۔ اس وقت بھی لڑائی جھگڑے عام تھے اب بھی ہیں۔ اس وقت بھی سیاسی پارٹیوں میں مفادپرست گھسے ہوئے تھے اب بھی ہیں۔ اس وقت بھی چینی کا بحران تھا اب بھی ہے۔ اس وقت بھی  بس ڈرائیور لاپرواہ تھے اب بھی ہیں۔ چلیں آپ تراشے کے دونوں حصے دیکھیں اور خود سوچیں کہ ہمارے ترقی نہ کرنے کی کیا وجہ ہے۔

Thirty years old news front

Thirty years old news back