آج پاکستان سپر 8 کا دوسرا میچ نیوزی لینڈ سے ہار کر تقریبا ٹونٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا۔ آج آفریدی نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو بیٹنگ دینے کا اچھا فیصلہ کیا۔ میچ تب تک پاکستان کے حق میں رہا جب تک عبدالرحمان آخری بال پر اونچا شاٹ کھیل کر آوٹ نہیں ہو گیا۔ آج آفریدی نے پھر آسانی سے اپنی وکٹ گنوا کر میچ ہارنے کی بنیاد رکھ۔ دی۔ وہ وقت تھا جب آفریدی اکے دوکے لگا کر سلمان بٹ کا ساتھ دے سکتا تھا۔ اس سے پہلے اکمل برادران نے اپنی وکٹیں آسانی سے گنوا کر پاکستان کی ہار میں اہم کردار ادا کیا۔ عبدالرحمان کو آخری بال پر دو رن درکار تھے اور ایک رن میچ برابر کر کے ون اوور ناک آوٹ میں جانے کیلیے۔ جس طرح نیوزی لینڈ نے آخری بال کیلیے پلاننگ کی، پاکستانی بیٹسمینوں نے اس طرح کی کوئی پلاننگ نہیں کی۔ عبدالرحمان کو چاہیے تھا کہ شاٹ نیچی کھیلتا۔ یہ تو ایسے ہی ہوا جیسے مصباح الحق نے پہلے ورلڈ کپ کے فائنل میں غلط شاٹ کھیل کر انڈیا کو جتوا دیا تھا۔

اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کی اوورآل کارکردگی مایوس کن رہی۔ ٹیم کی فیلڈنگ غیرمعیاری تھی اور بیٹسمینوں نے بہت کم جم کر کھیلا۔ پچھلا ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم اس دفعہ سیمی فائنل میں بھی نہ پہنچ سکی۔

پاکستان نے اگر کھیل میں بہتری پیدا کرنی ہے تو پھر اسے ایسے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہو گا جو جسمانی طور پر فٹ ہوں، دماغ لڑا کر کھیلیں، دوسری ٹیموں کی کمزروریوں کو نظر میں رکھ کر باولنگ اور بیٹنگ کریں۔ ہماری ٹیم میں اگر کمی ہے تو ٹیم سپرٹ اور ٹیم ورک کی جس کی بہتری کیلیے کوششیں کرنا ہوں گی۔