لاہور ہائیکورٹ نے صدر کے دو عہدوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کے ذریعے صدر کو حکم دیا ہے کہ وہ ستمبر سے پہلے ایوان صدر میں اپنی سیاسی سرگرمیاں بند کر دیں۔ اس سے پہلے مئی میں ہائیکورٹ اپنے مختصر فیصلے میں صدر کو ایوان صدر میں اپنی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دے چکی ہے مگر صدر زرداری ٹس سے مس نہیں ہوئے۔ بابر اعوان توہین عدالت کا نوٹس بھگت رہے ہیں، وزیر داخلہ دوہری شہریت کے قانون کی خلاف ورزی میں اپنی نشست اور وزارت کھو چکے ہیں مگر حکومت نے انہیں مشیر داخلہ بنا دیا ہے۔ وزیراعظم عدالت کے حکم کی خلاف ورزی میں اس حد تک گزر گئے کہ عدالت کو زبردستی انہیں گھر بھیجنا پڑا۔
جس ملک کے حکمرانوں کا یہ حال ہو وہاں خاک ترقی ہو گی۔ یہ مسلمہ اصول ہے کہ جس معاشرے سے عدل و انصاف اٹھ جاتا ہے وہ تنزلی کا شکار ہو جاتا ہے۔ یہی کچھ پاکستان کیساتھ ہو رہا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان حالات میں پاک فوج کتنی مخلص ہے اور وہ قانون شکن حکمرانوں کا ساتھ دینا کب ترک کرتی ہے۔ یہ بھی دیکھنا ہے کہ اگلے انتخابات میں عوام قانون شکن حکمرانوں سے اپنا بدلہ چکاتے ہیں یا نہیں۔