دہری شہریت کے قانون پر جب سے شپریم کورٹ نے عمل کروانا شروع کیا ہے کئی ارکان کو زبردستی نااہل قرار دیا جا چکا ہے کئی خود بخود مستعفی ہو چکے ہیں اور کئی بے شرم ابھی تک حلف نامے الیکشن کمیشن کو جمع نہیں کرا رہے۔ ان سب ارکان اسمبلی کی بے شرمی کی انتہا دیکھیے کہ قوم کی خادمیت پر انہوں نے غیرملکی شہریت رکھنے کو ترجیح دی ہے۔ ہم اگر ان کی پارٹیوں کے سربراہ ہوتے تو انہیں پارٹی سے کب کے نکال چکے ہوتے اور سپریم کورٹ سے کہتے کہ ایسے بے شرموں کیلیے ایسا قانون بنایا جائے جس کی بنا پر نہ صرف ان پر بلکہ ان کی آل اولاد پر سیاست میں داخلے پر پابندی لگ جائے۔
کتنے شرم اور ڈھٹائی کی بات ہے کہ ایم کیو ایم جیسی لبرل اور جمہوری جماعت کے مستعفی اراکین نے پھر سندھ میں وزارتیں قبول کر لی ہیں۔ کیا انہیں قانون کا ذرہ برابر بھی پاس نہیں ہے۔ اگر ان کے اراکین نے استعفے دے دیے تھے تو پھر وزیر اور مشیر بننے کا کیا جواز باقی رہ جاتا تھا۔