ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی سمجھ ہر کسی کو نہیں آ سکتی۔ توہین عدالت کے نوٹس پر پہلے کراچی میں پرتشدد مظاہرے کروائے، پھر پاکستان واپس آ کر عدالت میں پیش ہونے سے انکار کی وجہ جان کو خطرہ قرار دیا اور آج کہتے ہیں کہ وہ خدا کے سوا کسی زمینی طاقت سے نہیں ڈرتے۔ بھئی اگر زمینی طاقت سے نہیں ڈرتے تو پھر جان کو خطرہ کس سے ہے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ایم کیو ایم الطاف حسین کی قانونی جنگ عدالت کے اندر لڑتی مگر انہوں نے پہلے کی طرح عوامی طاقت کے مظاہروں کو اپنی ڈھال بنا لیا ہے۔
حیرانی کی بات یہ ہے کہ میڈیا حیران کن حد تک ایم کیو ایم کی کوریج سے پرہیز کر رہا ہے۔ نہ میڈیا نے لندن میں ایم کیو ایم کے دفتر پر چھاپے کو بڑی خبر بنایا اور نہ توہین عدالت کے نوٹس کو۔
پاکستان میں تو جس نے میڈیا کو کنٹرول کر لیا وہی کنگ ہے تو پھر کنگ پارٹی کے سربراہ کو پاکستان میں کس سے خطرہ ہے اور اگر وہ کسی زمینی طاقت سے نہیں ڈرتے تو پھر پاکستان واپس کیوں نہیں آتے۔