جمشید دستی سمیت ان سیاستدانوں کی سزائیں ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دی ہیں جنیں نچلی عدالتوں نے جعلی ڈگریوں کے جرم میں جیل بھیجا تھا۔ ہمارے موم کی ناک والے قانون کی وجہ سے اب ان سیاسی لیڈروں کو انتخابات میں حصہ لینے کی بھی اجازت مل گئی ہے۔ ان کا کیس عدالتوں میں لٹکا رہے گا اور یہ لوگ پھر اپنی رکنیت کے پانچ سال پورے کر لیں گے۔ یہ ہے ہمارا قانون اور یہ ہے ہمارا انصاف۔
ہمیں نہیں لگتا ہمارے عوام بھی انہیں انتخابات میں شکست دے کر وہ سزا دیں جو انہیں قانون نہیں دے سکا۔ کیونکہ عوام بھی وہی ہیں جو سندھ کے میٹرک کے امتحانات میں ڈھٹائی سے نقل لگا رہے ہیں اور میڈیا پر خبر آنے کے باوجود ہمارا قانون کچھ نہیں کر رہا۔ نقل لگا کر پاس ہونے والے ووٹروں کے جعلی ڈگری ہولڈر ہی لیڈر ہوں گے۔