پرانے وقتوں میں بجٹ کے تمام حساب کتاب خفیہ رکھے جاتے تھے تا کہ ذخیرہ اندوز قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ مگر اب تو حکومت خود ہی بجٹ کی منظوری سے پہلے قیمتیں اور ٹیکس بڑھا دیتی ہے۔ ایسی حکومت سے خیر کی توقع تو نہیں کرنی چاہیے مگر پھر بھی ہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ پر حکومت کو یہ مشورہ ضرور دیں گے کہ وہ ان کو خفیہ رکھا کریں۔ کیونکہ جب بھی پڑولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی جاتی ہے پڑول پمپ مالکان کاروبار وقتی طور پر بند کر دیتے ہیں جس سے پبلک کو کافی تکلیف اٹھانی پڑتی ہے۔ پتہ نہیں یہ سادہ سی بات اور مسئلے کا سادہ سا حل بھی حکومت کے دماغ میں نہیں آتا۔