ہم اپنی سابقہ کتنی ہی تحریروں میں لکھ چکے ہیں کہ کئی مواقع ایسے آئے جن سے حزب اختلاف فائدہ اٹھا سکتی تھی مگر اس نے فائدہ نہیں اٹھایا۔ پی پی پی کا دور تو واقعی فرینڈلی اپوزیشن کا دور تھا۔ اب لگتا ہے عمران خاں کو ہمارے جیسے کسی آدمی نے معقول مشورہ دیا ہے یعنی عوام جن مسائل کا شکار ہے انہیں اپنے احتجاج کا حصہ بنائے اور موجودہ حکومت کو پانچ سال پورے نہ کرنے دے۔
فی الحال مہنگائی عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور عمران خاں نے اس دفعہ اس مسئلے کو لیکر ملک بھر میں حکومت کیخلاف احتجاج کا سلسلہ کل لاہور سے شروع کیا ہے۔ اب یا تو حکومت مہنگائی میں کمی کرنے پر مجبور ہو گی یا پھر عمران خاں کی مقبولیت میں اضافے کا سبب بنے گی۔
ہمیں عمران خاں سے بھی سو فیصد امید نہیں کہ وہ موجودہ مسائل پر بہت جلد قابو پا لے گا مگر اس کی ایمانداری کے وعدے ہم سمیت بہت سارے پاکستانیوں کو روشنی کی کرن نظر آ رہے ہیں۔ لیکن عمران خاں کا اصل امتحان تبھی شروع ہو گا جب اس کی پارٹی مرکز کی حکومت سنبھالے گی۔