جس موقع پر اسلام آباد کو دفعہ 245 کے تحت فوج کے حوالے کیا گیا ہے اس سے حکومت کی بدنیتی صاف نظر آ رہی ہے۔ یہ سراسر عمران خان کے احتجاج کو روکنے کی ایک اور چال ہے۔ اس سے پہلے یوم آزادی کی تقریبات کا اعلان ہوا مگر لگتا ہے کسی خفیہ ہاتھ نے حکومت کو اس سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کیا۔ اب حکومت نے ایک اور چال چلی ہے تا کہ عمران خان اور فوج کی ٹکر ہو اور حکومت باہر بیٹھ کر تماشا دیکھے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ عمران خان کی طرف سے کس طرح کا ردِعمل سامنے آتا ہے۔
حکومت کے اس اقدام سے لگتا ہے کہ اسے صرف اسلام آباد کی سیکیورٹی عزیز ہے اور یہی اس کیلیے پاکستان ہے۔ باقی علاقے بھاڑ میں جائیں اسے ان کی فکر نہیں ہے۔ اگر ضرب عضب کی وجہ سے سیکیورٹی کا خدشہ تھا تو پھر پورے ملک کو فوج کے حوالے کر دینا چاہیے تھا۔ لیکن چونکہ ساری ایلیٹ کلاس اسلام آباد میں رہ رہی ہے اور حکومت کو صرف اسی ایلیٹ کلاس کی سیکیورٹی مقصود ہے۔