اکیسویں ترمیم کے بعد ایمپلی فائر یعنی لاؤڈسپیکر 1965 کے ایکٹ کی آڑ میں آجکل مساجد کے اماموں اور موذنوں کیخلاف دھڑا دھڑ کریک ڈاؤن جاری ہے ۔نہ صرف مقدمات درج ہور ہے ہیں بلکہ ثبوت کے طور پر لاؤڈسپیکر بھی مساجد سے اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس ایکٹ کیمطابق آپ لاؤڈسپیکر صرف اذان، جمعہ اور عید کے خطبوں کیلیے استعمال کر سکتے ہیں۔ درود شریف چونکہ اذان کا حصہ نہیں ہے اسلیے پولیس نے اس ایکٹ کیساتھ کاروائی کی۔ اچھا ہوتا اگر پولیس پہلی کاروائی میں سب کو اس قانون سے آگاہ کر کے وارننگ دیتی اور دوسری خلاف ورزی پر مقدمات درج کرتی۔ http://cmsdata.iucn.org/downloads/the_punjab_regulation_and_control_of_loudspeakers_and_sound_amplifiers_ordinance.pdf