امريکہ جو ہمارے حکمرانوں کي دوسري رہائش اور قبلہ و کعبہ ہے کي آج کي سب سے اہم خبر يہ ہے کہ ٹيکساس کے اٹارني جنرل نے موجودہ حکومت اور ريپبلکن پارٹي کے ليڈر ٹام ڈيلےجو کانگريس ميں ريپبلکن کے ليڈر ہيں کے خلاف ايک مقدمہ درج کرايا ہے۔ اس مقدمے ميں انہوں نے ٹام ڈيلے کے اليکشن سکينڈل کو ہدف بنايا ہے۔ اٹارني جنرل کا کہنا ہے کہ ٹام ڈيلے نے فراڈ سے کارپوريشنوں کے عطیات اليکشن ميں استعمال کئے۔ اس کےفورأ بعد ٹام نے کانگريس ميں پارٹي ليڈرشپ سے استعفي دے ديا ۔ ٹيکساس صدر بش کي سٹيٹ ہے اور ٹام ڈيلے صدر بش کے قريبي دوست ہيں۔ اس کے باوجود ٹام پر مقدمہ کر کے اس کي عزت خاک ميں ملا دي گئ ہے اور حکومت نے ٹام کو بچانے کيلۓ بالکل اپنا اثرورسوخ استعمال نہيں کيا۔
اس طرح کي مثال پاکستان کي تاريخ ميں اگر کسي کو ياد ہو تو بتاۓ۔ پاکستان ميں اس سے الٹي مثاليں آپ کو بے شمار مل جائيں گي۔ مثلأ جاويد ہاشمي کي سزا، نواز شريف اور بےنظير کي جلاوطني اور بہت سے اس طرح کے دوسرے کيسز۔
جہاں تک ہميں ياد ہے آج تک کوئي حکومت ميں رہتے ہوۓ جيل نہیں گيا اور نہ کسي کو سزا ہوئي ہے۔ اس دور کے چھ سال ديکھ ليں جس ميں امريکہ کے شہري ہمارے وزيرِاعظم اور بش کے چاپلوس ہمارے صدر جو امريکہ کے ہر حال سے واقف ہيں اور امريکہ کي روشن خيالي ملک ميں پھيلانے کي کوشش کر رہےہيں دونوں نے مجال ہے کسي اچھے امريکي کام کي نقل کي ہو۔ اگر امريکہ نوازي کا اتنا ہي شوق ہے تو اس طرح کي مثال قائم کر کے دکھائيے۔
مگر نہیں يہ کبھي نہيں ہو گا اور آپ بھي جو اپنے آپ کو بہت روشن خيال اور جدّت پسند سمجھتے ہيں دوسرے لوگوں کي طرح جاگيردار اور وڈيرے ہي ہيں آپ سے اس طرح کي کارکردگي متوقع نہيں۔
ہميں پورا يقيں ہے کہ آپ اس کے جواب ميں يہ کہيں گے کہ اگر کوئي آپ کي جماعت کا عہديدار فراڈ ميں پکڑا گيا تو آپ ضرور اس کو سزا ديں گے۔ مگر پچھلے تجربے سے يہي لگتا ہي کہ کوئي پکڑا ہي نہيں جاۓ گا کيونکہ آپ کي حکومت فرشتوں کي حکومت ہے۔
اس دن ہمارے ملک کي تاريخ کا سنہرا دن ہو گا جس دن کوئي حکومتي کارندہ فراڈ اور چوربازاري ميں پکڑا جاۓ گا اور اس کو ہماري کورٹ سزا دے گي۔ يہ تب ہو گا جب ہم سب پڑھ لکھ جائيں گے اور ہميں ملک کي خدمت کرنا آجاۓ گي۔