سپریم کورٹ میں پتنگ بازی پر پابندی کا کیس شروع ہواہے اور سپریم کورٹ نے عارضی طور پر ایک ماہ کیلیے پتنگ بازی پر پابندی لگا دی ہے ۔ جب سے سپریم کوٹ کے ججوں نے موجودہ فوجی حکومت کے ماتحت کام کرنا شروع کیا ہے یہ پہلا کیس ہے جس میں سپریم کورٹ نے تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوۓایک اہم ایشو پر غور شروع کیا ہے۔ واپڈا کے اٹارنی نے اپنی بپتا بیان کرتے ہوۓ کہا ہے کہ واپڈا کا کروڑوں روپوں کا نقصان بسنت میں ہوتا ہے اسی طرح وکیل استغاثہ نے بھی سٹیل کی ڈور سے بچوں کی ہلاکتوں کی طرف توجہ دلائی ہے۔
ہمیں یاد ہے کہ یہ بسنت کا تہوار حکومت نے اپنی روشن خیالی اور جدت پسندی کے شوق میں اپنی سرپرستی میں شروع کیا تھا۔ اس روشن خیالی کے بھوت نے قوم کے جانی اور مالی نقصان کی بھی پرواہ نہ کرتے ہوۓ لوگوں کو بسنت منانے کی کھلی چھٹی دی۔ مزہبی جماعتوں نے بسنت کے خلاف کافی شور مچایا مگر ان کو اس وقت انتہا پسند اور دقیانوس کہا گیا۔ اب حکومت کے ہی محکمے نے سب سے زیادہ مخالفت کی ہے اور پتنگ بازی پر پابندی کی درخواست کی ہے۔ اب دیکھیں حکومت اپنی روشن خیالی اور جدت پسندی کا کس طرح دفاع کرتی ہے۔