وزيرِ اطلاعات شيخ رشيد نے کل ايک انٹرويو ميں يہ کہا کہ سندھ کے وزيرِاعلي نے کالا باغ ڈيم پر حکومت کي حمائت کي ہے اور يہ خبر کل کے جنگ اخبار ميں چھپي ہے۔ مگر آج کے جنگ اخبار ميں وزيرِاعلي سندھ ارباب رحيم کا بيان چھپا ہے جس ميں انہوں نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈيم کي تعمير پر سندھ کو اعتراض ہے ۔ يہ بات انہوں نے سندھ اسمبلي ميں اپنے خطاب کے دوران کہي۔انہوں کے کہا کہ صدر مشرّف کو بتايا ہے کہ کالا باغ ڈیم پر ہميں، سندھ کے عوام اور اور سياسي جماعتوں کو خدشات ہيں۔
اب ہم تو سوچ ميں پڑ گۓ ہيں کہ دونوں طرف معزز شخصيات ہیں اب کن کو ہم جھوٹا کہيں۔ اگر حکومت کے لوگوں کا يہ حال ہے تو اس حکومت کا اللہ ہي حافظ ہے۔
اس کالاباغ ڈيم نے تو حکومت کي نينديں حرام کر دي ہيں۔ ہميں نہيں معلوم کہ ملک کے مطلق العنان طاقتور سربراہ کالا باغ ڈيم کي تعمير کا اعلان کرتے ہوۓ کيوں ڈر رہے ہيں۔ آج تک انہوں عوام کي منشا کے خلاف کتنے فيصلے کۓ ہيں اور عوام کے کانوں پر جوں تک نہيں رينگي۔ اب اگر وہ کالا باغ ڈيم کي تعمير کا اعلان کريں گے تو ہميں يقين ہے کہ کوئي بھي ان کچھ نہيں بگاڑ سکے گا۔ اس ايشو کو قومي سطح پر اس طرح متنازعہ بنا کر پيش کرنا کسي کي گہري چال لگتي ہے وگرنہ حکومت کيلۓ يہ کوئي بڑا کام نہيں ہے۔