یورپ میں ہم جہاں بھی گئے ہم نے اس کے قبرستان میں یکسانیت ہی دیکھی۔ چند لوگوں نے اپنے عزیز و اقارب کی قبروں کو سجایا ہوا تھا مگر اتنا نہیں کہ ساتھ والی قبر کی خوبصورتی ماند پڑ جائے۔ کرسمس کے موقع پر قبرستان میں اگر چند قبریں پھولوں سے محروم رہ جائیں تو قبرستان کی انتظامیہ اس کمی کو پورا کر دیتی ہے۔ مگر ہمارے ہاں جس طرح اشرافیہ زندگی میں عام آدمی سے بڑھ کر زندگی گزارتی ہے اسی طرح وہ اپنے آباؤ اجداد کی قبروں کو بھی دوسروں سے امتیازی بنا کر رکھتی ہے۔ معاشرے کی یہی اونچ نیچ ختم کرنے کیلیے اسلام کا ظہور ہوا جو سولہ سو برس بعد اپنا اثرورسوخ مسلمانوں کے اندر سے کھو چکا ہے مگر اس کی بہت ساری خوبیوں کو یورپ نے اپنا کر آج دنیا پر راج قائم کر رکھا ہے۔

جس دن مندرجہ ذیل تصاویر میں نظر آنے والا فرق مٹ گیا، اس دن پاکستان ترقی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھے گا۔