ہم نے اپنا پرانا گھر بیچنے کا پرائیویٹ بورڈ ابھی گھر کے باہر لگایا ہی تھا کہ ہمارے دوست کے پڑوسی پراپرٹی ایجینٹ نے  گاہک کو گھر دکھانے کیلیے چابی مانگی۔ اس نے دو دفعہ چابی لیکر ثابت کرنے کی کوشش کی کہ گاہک بہت سنجیدہ ہے۔ اس کے بعد اس نے گھر کی آفر لگا دی۔ ہمیں آفر اچھی لگی اور ہم پرامید ہو کر اسے ملنے اگلے دن اس کے دفتر چلے گئے۔ پراپرٹی ایجینٹ ایک باعمل باریش نوجوان سکھ تھا جس نے انجنیئر کی نوکری چھوڑ کر پراپرٹی کا کام شروع کر رکھا تھا۔dsc03211

سکھ ایجینٹ سے جب گفتگو شروع ہوئی تو اس نے گاہک اور مکان کے سودے پر توجہ دینے کی بجائے مکان بیچنے پر زیادہ زور دینا شروع کر دیا۔ کہنے لگا کہ آپ کے گھر کی قیمت موجودہ گاہک کم دے رہا ہے، ہم اس گھر کو مزید مہنگا بیچ سکتے ہیں۔ اگر گھر مہنگا نہ بکا تو موجودہ گاہک تو ہمارے پاس ہے ہی۔ جب وہ ہمیں اپنا ایجینٹ بنانے کیلیے کاغذات لینے کیلیے اٹھنے لگا تو ہم نے اسے یہ کہ کر بٹھا دیا کہ پہلے ہمیں اپنے دوست سے مشورہ کر لینے دو۔

جب ہم نے اسے بتایا کہ گھر کی چھت بھی تین سال پرانی ہے تو اس نے گاہک سے دوبارہ قیمت کی بات کرنے کا وعدہ کیا۔ جب ہم گھر واپس جا رہے تھے تو اس نے فون کر کے بتایا کہ گاہک نے مکان کی آفر بڑھا دی ہے۔ ہم نے گھر پہنچ کر اپنے دوست سے مشورہ کیا اور گھر کی مناسب قیمت سمجھ کر ایجنیٹ سے کہا کہ وہ ہمیں باقاعدہ لکھ کر آفر دے۔ یہ سننا تھا کہ ایجینٹ کی ہوا نکل گئی۔ اس نے اگلے دن جواب دیا کہ گاہک مزید سوچنے کیلیے وقت مانگ رہا ہے۔ دو ہفتے ہو چکے ہیں اور ابھی تک گاہک سوچ رہا ہے۔

اس سارے واقعے سے ہم نے یہ نتیجہ نکالا کہ ایجینٹ ہمیں فرضی گاہک دکھا کر چاہتا تھا کہ ہم اسے اپنا پراپرٹی ایجینٹ بنا لیں اور جب ہم اس کے جھانسے میں نہ آئے تو اس نے منہ موڑ لیا۔