ہمارے ایک قاری عابد صاحب نے ہماری پچھلی پوسٹ شراب نوشی کے تبصرےمیں ہماری توجہ ایک خبر کی طرف دلوائی ہے۔ اگر ملک دہشت گردی اور بجلی کے بحران جیسی آفتوں میں نہ گرا ہوتا اور میڈیا آزاد ہوتا تو یہ خبر نمایاں سرخی کے طور پر چھپتی۔ خبر یہ ہے کہ صدر زرداری کیساتھ جانے والے وزرا نے شراب کباب کی محفلیں اس طرح جمائیں کہ قومی غیرت کا بھی جنازہ نکال دیا اور وہ بھی سرکاری خرچ پر۔

اب یہاں پر صدر زرداری کا امتحان شروع ہوتا ہے۔ خبر کے مطابق انہوں نے اس عیاشی کا سختی سے نوٹس لیا ہے مگر ہم ان سے نوٹس سے زیادہ توقع کر رہے ہیں۔ جس طرح میاں نواز شریف نے اصولوں پر اپنے ایم این اے کو استعفے پر مجبور کیا، ہم زرداری صاحب سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ سرکاری خزانے پر عیاشی کرنے والے وزیروں کو استعفے دینے کا حکم دے کر میاں نواز شریف سے بھی بازی لے جائیں گے۔

زرداری صاحب اگر اس امتحان میں پورے اترے تو ہم سمجھیں گے کہ وہ قومی خزانے کی رکھوالی کرنا جانتے ہیں اور اگر انہوں نے اپنے پیشرووں کی طرح اس واقعے کو ایک معمولی سا واقعہ تصور کیا تو پھر ان کوبھی شریک گناہ تصور کریں گے۔ ابھی تک پاکستان کی تاریخ میں کوئی وزیر اپنی اخلاقی عادات کی گراوٹ کی وجہ سے مستعفی نہیں ہوا اور اگر اس دفعہ ایسا ہوا تو یہ ایک ریکارڈ ہو گا۔ کیا خیال ہے زرداری صاحب اس امتحان میں پاس ہو جائیں گے یا پھر اپنے بی اے کے امتحان کی طرح اس دفعہ بھی فیل ہو جائیں گے؟