پچھلے چند ہفتوں سے ہم نے اپنے بلاگ پر پہلا سروے ڈالا ہوا تھا ۔ اس سروے میں ہم نے پوچھا تھا کہ

 پاکستان کے غيرترقي يافتہ رہنے کي کيا وجہ ہے؟

  ہم نے اس کي چار وجوہات لکھي تھيں اور وہ تھيں۔

١۔ اوپر سے نيچے تک کرپشن

٢۔ عوام کا غير تعليم يافتہ ہونا

٣۔ غيرملکي ايجينٹوں کي حکومت

٤۔ ہمارے حکمرانوں کي بزدلي

آخري وجہ لکھنے کا يہ مطلب تھا کہ ہمارے حکمرانوں کو شائد ان کے آقايہ کہ کر ڈرا دھمکا کر اپنے مفادات نکالتے ہيں کہ اگر ہمارا کہنا نہ مانا تو تمہاري حکومت ختم کراديں گے يا پھر جان سے ہي مار ديں گے۔

اس سروے کے جواب ميں اکثريت يعني%42 نے پاکستان کے غير ترقي يافتہ رہنے کي بڑي وجہ تعليم کي کمي بتائي۔ دوسرے نمبر پر يعني %29 نے کرپشن کو اس کا ذمہ دار ٹھرايا۔

اس کا مطلب يہي ہوا کہ اگر تعليم پر حکومت زيادہ توجہ دے اور اس کيلۓ بجٹ ميں ايک دوفيصد کي بجاۓ دس پندرہ فيصد رقم مختص کرے تو پاکستان ترقي کر سکتا ہے۔ اگر حکومت ايسا نہيں کر رہي تو پھر اس کے دل ميں کھوٹ ہے اور اس کي نيت صحيح نہيں ہے۔ اب اس وقت کا انتطار ہے جب مخلص حکومت آۓ گي اور وہ برائي کو جڑ سے پکڑے گي۔ ليکن يہ حکومت دو طريقوں سے ہي آسکتي ہے۔ ايک يہ کہ کوئي سرپھرا جنرل حکومت پر قبضہ کرلے اور ملک کو سيدھا کردے يا پھر عوام اتنے تنگ پڑجائيں کہ ان کےپاس مخلص اور محبِ وطن لوگوں کو چننے کے علاوہ کوئي چارہ ہي نہ رہے۔ ان دونوں باتوں کيلۓ ہم راۓ عامہ ہموار کرنے کي کوشش کرسکتے ہيں اوراس کے ساتھ ساتھ خدا سے دعا بھي کرتے ہيں کہ وہ ہم غريب لوگوں کي بھي سن لے۔

ہمارا بلاگ چونکہ ابھي اتنا عام نہيں ہوا کہ سروے ميں بہت سارے لوگ حصہ ليتے مگر پھر بھي جنہوں نے حصہ ليا ان کا شکريہ۔ يہ سروے کا سلسلہ جاري رہے گا اور اميد ہے اس ميں ہمارے دوست احباب باقاعدگي سےحصہ ليتے رہيں گے۔