ہم اس موقع پر ہر پاکستاني کو پاکستان کي آزادي کي انسٹھويں سالگرہ پر مبارکباد پيش کرتے ہيں اور دعا کرتے ہيں کہ اللہ تعالٰي تمام پاکستانيوں کو تعليم کے زيور سے آراستہ کرے اور انہيں مخلص اور ايماندار ليڈر چننے کي ہمت دے۔

اس موقع کي مناسبت سے فيض کي ايک نظم جس ميں شاعر نے قوم کي غيرت کي بات کي ہے۔

اٹھو زمین سے اے راندگاں خاک، اٹھو
خدا نے سر جو دیئے ہیں، انہیں اٹھا کے اٹھو
تمام سجدے بشر پر حرام ہوتے ہیں
( بس ایک سجدہ ہے جائز جو ” اس” کو زیبا ہے)
اٹھو زمیں سے اے کشتگان درد کہ اب
وہ بے کسی کے زمانے تمام ہوتے ہیں ! یہ بے بسی کے وظیفے ۔۔۔۔ یہ عاجزی کے درد
ازل سے آج تک کس کے کام آئے ہیں !
حقوق گرتے نہیں کاسئہ گدائی میں
کبھی نہ بھیک کے ٹکڑوں پہ نام آۓ ہیں
اٹھو زمیں سے، اٹھاؤ سروں کو، دیکھو تو
تمھارے واسطے کیا کیا پیام آۓ ہیں !

بھلے دنوں کی توقع میں، جاگتی آنکھیں
بکھر گئیں اس مٹی میں انتظار کے بعد
جو خواب دیکھے ہیں صدیوں تمھارے آبا نے
جو تم بھی دیکھتے جاؤ گے رات دن، یوں ہی
تمھیں بھی خواب ہی واپس ملیں گے اور وہ بھی
بڑی اذیت و ذلت بہت پکار کے بعد !

سو اب جو دیکھو تو زندہ حقیقتیں دیکھو
کہ جن کے ساۓ میں تم کو حیات کرنی ہے
گزارنے ہیں یہی پر تمام آۓ دن
یہی تمھارے عزیزوں نے رات کرنی ہے
ہے سر حرمت آدم، زباں کی آزادی
کرو اے بخت گزیدو، جو بات کرنی ہے